آپس میں بات چیت کرنا۔ بچوں کے ساتھ گفت و شنید

مثبت تعلقات کےلئے  افہام و تفہیم  اور ایک  دوسرے کےلئے  ہمدردی  بنیادی  شرائط  ہیں۔  جب  بچہ  اور والدین  آپس  میں  آرام سے بات  چیت کر  پاتے  ہیں، اور  ایک دوسرےکی بات غور سے  سنتے  ہیں  تو  اس سے ان کا بندھن مضبوط ہوتا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

جب  بچے  اور  والدین  کے  درمیان  اچھا  رابطہ  قائم  ہو  جائے  گا ، تو  والدین  کےلئے  یہ  خبر  رکھنا  کہ بچہ  کیا  کر  رہا  ہے اور کیسا ہے آسان  ہو جائے  گا ۔ والدین اور بچے  کا  آپس  میں تعلق اور ہم  آہنگی بہت  بہتر لگے گی ۔

 روز مرہ  کی  کشیدگی  کی  وجہ سے کئی والدین  اپنے  بچوں کے ساتھ بہتر رابطہ قائم کرنے میں مشکل پاتے ہیں۔ ۔  نیچے  دی گئی  تین صلاحیتوں  کی  مشق کرنے  سے،  والدین  اور  بچے  کو ایک دوسرے کے ساتھ بہتر  رابطہ  قائم  کرنے  کی سہولت  فراہم ہو گی:

  •  بچے کے  احساسات  کا  مشاہدہ  اور  پہچان کر پانا۔

بچے کے احساسات مثلاً  غصہ،  اداسی  اور خوشی کی پہچان کرنے کی کوشش کریں  اور  ان میں فرق رکھیں ۔ جذبات پر غور کرنے اور ان کو بیان کرنے سے والدین اور بچے پر واضح ہو جاتا ہے کہ کیا ہو رہا ہے ۔

  • اپنے جذبات کو بچے کے جذبات سے الگ رکھ پانا۔

کوشش کریں کہ اپ اپنے  اور  بچے  کے  احساسات کو  پہچانیں اور ان  میں  فرق رکھیں ۔ اس طرح  آپ  اپنے احساسات کو  دبا کر  رکھنے  سے  آگاہ  ہو سکے گیں اور  اپنے  بچے  پر توجہ  دیں  گے کہ وہ  کیسا  محسوس کر رہا ہے ۔ والدین کے جذبات  خاص کر  ذہنی دبائو بچے کے ساتھ بات  چیت  میں آسانی سے خلل ڈال سکتے ہیں۔

  •  بچہ جو بات بتا رہا ہے اس کی بات توجہ سے سن پانا۔

توجہ سے سننے سے بچے کے بارے میں اہم معلومات ملیں گی :  میرا بچہ کس چیز میں دلچسپی لیتا ہے ؟  بچہ اپنے آپ کو  اور اپنے  ارد گرد کے ماحول کو کیسے پاتا ہے ؟  بچوں سے سمجھوتہ کرنے کےلئے  ضروری ہے کہ آپ  انہیں توجہ سے سنیں اور سمجھیں ۔

جن کے بچے  چیلنجنگ ہوں وہ والدین اکثر اپنے  بچے کے ساتھ بات چیت کرنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں ۔ PMTO میں والدین کو  اپنے اور بچے کے درمیان رابطہ بہتر قائم کرنے کی  مدد ملے گی ۔