۔ جائزہ رکھنا۔نگرانی اور مدد
جب تک بچے چھوٹے ہوتے ہیں ان کی تقریباً چوبیس گھنٹے مسلسل نگرانی ہوتی ہے ۔ بچہ کیا کرتا ہے اس پر نگرانی رکھنا ضروری ہے تاکہ بچے کی حفاظت ہو اور اس کو تحفظ فراہم ہو سکے۔ جیسے جیسے بچے بڑے ہو جاتے ہیں، تو ان کی نگرانی کی نوعیت بدلتی جاتی ہے ۔
نگرانی اور خبر گیری کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:
مشاہدہ۔ والدین کو چاہیے کہ وہ نوٹ کریں کہ ان کے بچے ان کے پیچھے کیا کرتے ہیں۔ اس سے یہ بھی مراد ہے کہ یہ جان کاری رکھی جائےکہ بچے جب والدین کے ساتھ نہیں ہوتے تو کیا کرتے ہیں۔
خبررکھنا۔ والدین کو پتہ ہونا چاہیے کہ ان بچے کہاں ہیں،وہ کس کے ساتھ ہیں ، وہ کیا کرتے ہیں اور کب گھر آئیں گے۔
آسانی پیدا کرنا۔والدین کو چاہیےکہ وہ بچوں کا دن ایسے ترتیب دیں کہ جس میں بچوں کو حدود کے دائرے میں رہنا پڑے، اور والدین بچوں کی زندگی میں اس طرح سے ملوث ہوں جس سے بچے میں مثبت تبدیلی کا فروغ ہو۔
نگرانی کی ضرورت بچے کی عمر اور اس کے رویےّ کے مطابق تبدیل ہوتی رہے گی۔ ہمارے نئے سوشل میڈیا نے والدین کو نئے چیلنجز دے دیئے ہیں جس کی وجہ سے اور بھی ذیادہ نگرانی کرنی پڑتی ہے ۔
جن بچوں کو رویےّ کے مسائل ہوتے ہیں ان کو دوسرے بچوں کی نسبت نگرانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے ۔ انہیں جب پتہ ہو کہ ان پر کسی بڑے کی نگرانی نہیں تو وہ اکثر ناپسندیدہ اعمال انجام دیتے ہیں ۔ وہ دوسرے بچے ،جن کو رویےّ کے مسائل ہوتے ہیں ان سے آسانی سے رابطہ کر لیتے ہیں اور پھر اکثر مشکل حالات پیدا ہو جاتے ہیں ۔ والدین بچے کی جتنی کم خبر رکھیں گے کہ وہ کیا کرتا ہے اور کس کے ساتھ ہوتا ہے اس سے بچے کا ناپسندیدہ حرکات کرنے کا امکان بڑھ جائے گا ۔ PMTOمیں والدین کو یہ سیکھایا جائے گا کہ بچے کی نگرانی کےلئے ایک محفوظ ماحول کیسے بناتے ہیں اور اچھی نگرانی کرنے کےلئے رکاوٹوں پر کیسے قابو پایا جائے ۔