حدود قائم کرنا
اصلاح کی خاطر پابندیاں لگانے سے مراد ہے کہ والدین ایک واضح طور پر بتا سکیں کہ صحیح اور غلط کیا ہے، اور یکساں انداز میں اس کی پیروی کر سکیں ۔ جب بچے پسند کے مطابق کچھ کرتے ہیں تو انہیں تعریف اور حوصلہ افزائی ملنی چاہیے۔ جب بچے کچھ غلط کرتے ہیں یا اصول توڑتے ہیں، تو ان کی نرمی اور پختہ لہجے سے اصلاح کریں ۔ مئوثر حد بندی کےلئے یہ ضروری ہے کہ ایک ایسا اچھا رابطہ ہو، جس میں آپ مثبت طریقے سے ملوث ہوں، اور ساتھ ساتھ حوصلہ افزائی بھی کرتے ہوں۔
والدین کے بنائے گئے حدود بچے کو سکھاتے ہیں اور واضح طور پر نشاندہی کرتے ہیں کہ ان سے کیسے رویے کی توقعات کی جارہی ہیں ۔ چھوٹے بچوں کا اتنا تجربہ نہیں ہوتا کہ وہ یہ سمجھ پائیں کہ انہیں مثلاً نہیں کیوں کہا جارہا ہے۔ بچے کا یہ تجربہ کرنا کہ اس کے والدین ایک جان ہیں اور ایک دوسرے سے متفق ہیں اس کو اعتماد دیتا ہے ۔ حدود کے نہ ہونے یا غیر متوقع ہونے سے بچے کو اندرونی بے چینگی ہو سکتی ہے ۔
والدین کا ایک منصوبہ ہونا چاہیے کہ انہوں نے خلاف ورزی اور ناپسندیدہ رویہ کا کیسے سامنا کرنا ہے، اور منصوبے کو اپنے بچے کے مطابق کیسے ترتیب دینا ہے ۔
اچھی حدود قائم کرنے کی خصوصیات:
۔ مداخلت جلدی کریں۔ سب سے بہتر یہ ہے کہ ناپسندیدہ رویے یا چھوٹی خلاف ورزیوں کو ایک ابتدائی موقع پر پکڑ لیا جائے، اور ہر بار نرمی اور ایک ہی طریقے سے اصلاح کی جائے ۔
۔ فوری اور واضح ردِ عمل رکھیں۔ جب بچہ ناپسندیدہ رویہ دکھائے یا آپ کے علم میں اس کی خلاف ورزی آئے تو بچے کی فوری طور پر اصلاح کریں، اور آپ اس کو واضح طور پر بتائیں کہ غلطی کیا ہے اور جتنا ہو سکے اتنا غیر جانبدار اور اخلاقی طریقہ اختیار کریں۔یہ یاد رکھیں کہ بچہ ابھی سیکھنے کی عمر میں ہے ۔
۔ پوری کوشش کریں کہ ایسا ردِ عمل رکھیں جس کا پہلے سے پتہ ہو۔ بچے کو پہلے سے پتہ ہونا چاہیے کہ اگر اس کارویہ ناپسندیدہ ہوا تو اس کا ردِ عمل کیا ہو گا ۔ یاد رکھیں کہ نرمی والے اور چھوٹے نتائج کا سختی والے نتائج سے زیادہ اثر ہوتا ہے۔
۔ پرسکون اور فیصلہ کن رہیں۔ بچے کے منفی رویےّکو پرسکون اور تسلسل کے ذریعے نمٹنے سے، یہ امکان بڑھ جاتا ہے کہ بچہ ناپسندیدہ کام کم کرے گا، اور ہماری پسند کے مطابق زیادہ منفی رویے کی شدت کم ہو جائے گی، اور اس طرح اچھے رویے کو اور زیادہ کرنے کی بنیاد بن جائے گی ۔
PMTOمیں پہلے تو والدین کو مختلف طریقوں سے اپنے بچوں کے ساتھ مثبت انداز میں ملوث ہو کر بات چیت کرنا سکھایا جاتا ہے ۔جیسا کہ اچھی ہدایات دینا ، تعریف اور حوصلہ افزائی کرنا۔
والدین کی ان صلاحیتوں کا مطالعہ کیا جانا ضروری ہے ۔ والدین کو پھر آگے چلنے سے پہلے حدود قائم کرنے کے مخصوص طریقوں کا استعمال سکھایا جاتا ہے جو کہ ان کے بچوں کے مطابق بنائے جاتے ہیں ۔
تجویز یہ دی جاتی ہے کہ بچے کو اصلاح کے بدلے پانچ گنا زیادہ تعریف اور حوصلہ افزائی دی جائے، اس سے یہ مراد ہے کہ اصلاح کی خاطر پابندیاں لگانے کا بہترین اثر تب ہوتا ہے جب والدین پہلے سے تعریف اور حوصلہ افزائی کا زیادہ استعمال کرتے ہوں ۔